Results 1 to 2 of 2

Thread: ایک آنکھ والے آدمی کا سبق آموز واقعہ

  1. #1
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Islam ایک آنکھ والے آدمی کا سبق آموز واقعہ

    ایک آنکھ والے آدمی کا سبق آموز واقعہ

    Ek-Ankh-Wala-Admi-Wakia-1.jpg
    Ø+ضرت کعب الاØ+بار رØ+Ù…Ûƒ اللّٰہ تعالٰی علیہ فرماتے ہیں کہ Ø+ضرت سیدنا موسیٰ کلیم اللہ علیہ السلام Ú©Û’ زمانے میں ایک مرتبہ Ù‚Ø+Ø· پڑا، لوگوں Ù†Û’ آپ علیہ السلام Ú©ÛŒ بارگاہ میں درخواست Ú©ÛŒ: یا کلیم اللہ!دعا فرمائیے کہ بارش ہو۔آپ علیہ السلام Ù†Û’ ارشاد فرمایا:
    اُخْرُجُوْا مَعِیْ اِلَی الْجَبَل۔
    میرے ساتھ پہاڑ پر چلو۔

    سب لوگ ساتھ چل پڑے تو آپ نے اعلان فرمایا:
    لَایَتْبَعُنِی ’ رَجُلٌ اَصَابَ ذَنْبًا۔
    میرے ساتھ کوئی ایسا شخص نہ آئے جس نے كوئی گناہ کیا ہو۔

    یہ سن کر سارے لوگ واپس Ú†Ù„Û’ گئے، صرف (برخ العابد نام کا)ایک آنکھ والا آدمی ساتھ چلتا رہا۔Ø+ضرت سیدنا موسیٰ علیہ السلام Ù†Û’ اس سے فرمایا:
    اَلَمْ تَسْمَعْ مَا قُلْتُ؟
    کیا تم نے میرى بات نہیں سنی؟

    عرض Ú©ÛŒ:سنی ہے۔ پوچھا: کیا تم بالکل بے گناہ ہو؟ عرض Ú©ÛŒ: یا کلیم اللہ!مجھے اپنا اور کوئی جرم تو یاد نہیں، البتہ! ایک بات کا تذکرہ کرتا ہوں اگر وہ گناہ ہے تو میں بھی واپس چلا جاتا ہوں۔فرماىا: وہ کیا؟ عرض Ú©ÛŒ: ایک دن میں Ù†Û’ گزرگاہ پر کسی Ú©ÛŒ قیام گاہ میں ایک آنکھ سے جھانکا تو کوئی کھڑا تھا، کسی Ú©Û’ گھر میں اس طرØ+ جھانکنے کا مجھے بہت قلق(یعنی صدمہ) ہوا، میں خوف خدا سے لرز اٹھا،مجھ پر ندامت غالب آئی اور جس آنکھ سے جھانکا تھا اس Ú©Ùˆ نکال کر پھینک دیا۔ ارشاد فرمائیے!
    اِنْ کَانَ ھٰذَا ذَنْبًا رَجَعْتُ۔
    اگرمیرا یہ عمل گناہ ہے تو میں بھی چلا جاتا ہوں۔

    Ø+ضرت سیدنا موسیٰ علیہ السلام Ù†Û’ اس Ú©Ùˆ ساتھ Ù„Û’ لیا پھر پہاڑ پر پہنچ کر آپ Ù†Û’ اس شخص سے ارشاد فرمایا: اللہ سے بارش Ú©ÛŒ دعا کرو۔ اس Ù†Û’ ہوں دعا Ú©ÛŒ: یاقدوس عزوجل! یا قدوس عز وجل! تیرا خزانہ کبھی ختم نہیں ہوتا اوربخل تیرى صفت نہیں، اپنے فضل Ùˆ کرم سے ہم پر پانی برسادے۔ فورا ًبارش ہوگئی اور Ø+ضرت سیدنا موسیٰ علیہ السلام اور وہ شخص بھیگتے ہوئے پہاڑ سے واپس تشریف لائے۔
    (روض الریاØ+ین، الØ+کایة الستون بعد الثلاث مائة، ص۲۹۵ملخصاً)

    تنبیہ

    بدقسمتى سے جس طرØ+ آدمى بولنے مىں بے باک ہے اسى طرØ+ دیکھنے میں بھى بے باک ہے، اسے اØ+ساس تک نہىں کہ دیکھنا بھی ایک عمل ہے جو اس Ú©Û’ لیے ثواب یا عذاب کا باعث بن سکتا ہ

    Û” مثلاً اگر اپنى ماں Ú©Ùˆ Ù…Ø+بت بھرى نظر سے دیکھتا ہے تو ایک مقبول Ø+ج کا ثواب ملتا ہے اوراگر غیر Ù…Ø+رم Ú©Ùˆ شہوت Ú©Û’ ساتھ دیکھتا ہے تو عذابِ نار کا Ø+Ù‚ دار بنتا ہے کیونکہ غیر Ù…Ø+رم عورت Ú©Ùˆ دیکھنا انسان کا نہیں شیطان کا کام ہے۔
    سبق

    ایک طرف اللہ عزوجل Ú©Û’ اس پرہیزگار اور متقی بندے کا یہ Ø+ال ہےکہ کبھی كوئى اىسا فعل ہی نہیں کیا جس ÙƒÛ’ متعلق ىہ شك ہو كہ یہ گناہ ہے اور اتفاقاً گزرتے ہوئے کسی پر نِگاہ پڑگئی Ø+الانکہ یہ گناہ نہیں تھا پھر بھی خوفِ خدا Ú©Û’ باعث اىسى ندامت طاری ہوئى كہ انہوں Ù†Û’ اپنی وہ آنكھ ہی نكال كر پھىنك دی اور ایک طرف ہمارا یہ Ø+ال ہے کہ ہم دن میں ہزاروں گناہ کرتے ہیں مگر ندامت تو کجا،ہمیں اِس بات کا اØ+ساس تک نہیں ہوتا۔

    ندامت سے گناہوں کا اِزالہ کچھ تو ہوجاتا

    ہمیں رونا بھی تو آتا نہیں ہائے ندامت سے
    عبرت

    عِبْرَت پکڑئیے اور بدنگاہی سے فوراً باز آجائیے کہ دنیا میں آج مسلمانوں Ú©Û’ زوال Ú©ÛŒ ایک وجہ بدنگاہی Ùˆ بے Ø+یائی بھی ہے۔ کیونکہ یہ عام مشاہدہ ہے کہ بعض لوگ بدنِگاہی Ú©Û’ اس قدر عادی ہوچکے ہیں کہ مَعَاذَ اللہ جب تک غىر Ù…Ø+رم عورتوں Ú©Ùˆ تکتے نہىں انہىں چین نہیں آتااور وہ اپنے اس مذموم مقصد Ú©Û’ Ø+ُصول Ú©ÛŒ خاطِر بازاروں، شاپنگ سینٹروں، تفریØ+ گاہوں، الغرض جہاں جہاں بے پردہ عورتوں کا مجمع ہوتا ہےوہاں مارے مارے پھرتے،خوب بدنِگاہیاں کرتے اور اپنی دنیا وآخرت Ú©ÛŒ بربادی کا سامان کرتے ہیں۔

    چنانچہ امام Ù…Ø+مد غزالی عَلَیْہِ رَØ+مَۃُ اللّٰہ ِالوَالِی مِنْهَاجُ الْعَابِدِیْن میں فرماتے ہیں:Ø+ضرت سیِّدُنا عیسٰی عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام سے منقول ہے کہ خود Ú©Ùˆ بدنِگاہی سے بچاؤ کیونکہ بدنِگاہی دل میں شہوت کا بِیج بَوتی ہے،پھر شہوت بدنِگاہی کرنے والے Ú©Ùˆ فتنہ میں مبتلا کردیتی ہے۔(منهاج العابدین،تقویٰ الاعضاء الخمسة، الفصل الاول :العين، ص۶۲)
    کامِل مومن کی پہچان

    بدنِگاہی کرنے والے Ú©Ùˆ اگر پتا Ú†Ù„ جائے کہ کوئى غىر مرد اس Ú©ÛŒ ماں، بہن، بیوی یا بیٹی Ú©Ùˆ بری نظر سے دىکھ رہا ہے تو اس Ú©ÛŒ غىرت Ú©Ùˆ جوش آجائے اور وہ Ø¢Ú¯ بگولا ہو جائے،لہٰذا اسے غور کرنا چاہئے کہ جسے وہ دىکھ رہا ہے وہ بھی تو کسى Ú©Ù‰ ماں، بہن، بیوی یا بیٹی ہے۔یہ کیسی منطق ہے کہ جو بات اپنے لئے ناپسند ہے اسے دوسروں Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں برا نہیں سمجھاجاتا؟Ø+الا٠†Ú©Û مسلمان Ú©ÛŒ شان اور کامِل مومن Ú©ÛŒ پہچان تو یہ ہے کہ جو اپنے لئے پسند کرے وہی اپنے مسلمان بھائی کےلئے بھی پسند کرے۔

    جیسا کہ Ø+ضرت سَیِّدُنا اَنَس رضی اللّٰہ عنہ سے روایت ہے کہ Ø+ضورﷺ Ù†Û’ ارشاد فرمایا:
    لَا يُؤْمِنُ اَØ+َدُكُمْ Ø+َتَّى يُØ+ِبَّ لِاَخِيهِ مَا يُØ+ِبُّ لِنَفْسِهٖ۔

    تم میں سے کوئی مومن نہیں ہوسکتا یہاں تک کہ اپنے بھائی کیلئے بھی وہی پسند کرے جو اپنے لیے پسند کرتا ہے۔(بخاری ØŒ کتاب الایمان ،باب من الایمان ان ÛŒØ+ب لاخیه … الخ،۱۶/۱، Ø+دیث:Û±Û³)

    اللہ عَزَّ وَجَلَّ ہمیں اپنی نظروں Ú©ÛŒ Ø+فاظت کرنے Ú©ÛŒ توفیق عطا فرمائے۔



  2. #2
    Join Date
    Nov 2014
    Location
    Lahore,Pakistan
    Posts
    25,276
    Mentioned
    1562 Post(s)
    Tagged
    20 Thread(s)
    Rep Power
    214784

    Default Re: ایک آنکھ والے آدمی کا سبق آموز واقعہ


Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •